زرافه :
جانور جو هجو
م ميں الگ هي
نظر آتا هے

by Lynn Hofland


زرافه واقعي هجوم ميں الگ هي نظر آتا هے۔ چاهے چڑيا گھر ميں هو يا اپني قدرتي آمجاگاه وسطي افريقه ميں ، وه دوسرے درندوں ميں ٹاور كي مانند نظر آتا هے اور يه زمين پررهنا والا دنيا كا دوسرا بڑا زنده جانور هے ﴿افريقي هاتھي سب سے بڑا هے﴾۔ سالوں سے زرافے كي گردن كي لمبائي كے بارے ميں شك و شبه پايا جاتا هے۔ كچھ لوگ پوچھتے هيں كه كيسے زرافے نے اتني لمبي گردن حاصل كي ۔

ديكھنے سے پته چلتا هے هے كه نيچے سے كندھے تك اس كي اونچائي 3ميٹر﴿10فٹ﴾هے جبكه يه 2.5ميٹر ﴿8فٹ﴾ تك اپني گردن كو پھيلا سكتا هے اور اس ميں ايك فٹ كا اور اضافه كر ديں جو كه اس كي لچكيلي لمبي زبان هے جو اونچے درخت كي سب سے اونچي شاخ تك بھي كھا سكتا هے ، كچھ لوگوں اس بات پر يقين ركھتے هيں كه زرافے كي زبان كا بڑھنا اس كي گردن كي طاقت كي وجه سے هوتا هے ۔ ليكن كيا يه واقعي ممكن هے كه زرافه اپني جسماني واضع ميں كچھ بڑھوتري لا سكتا هے۔

    اگر كسي ايك چيز ميں بھي تبديلي آتي هے، تو كيا يه سب پر اثر انداز نه هوگي؟ تو آئيں زرافے كے بارے ميں سوچيں۔

زرافه ممليا جانور هے ، اس كي زياده تر واضع قطعه يا ساخت دوسرے مملياں جانوروں سے ملتي جلتي هے ۔ جيسے دوسرے بهت سے مملياں جانور هيں۔ زرافے كي گردن ميں سات هڈياں هوتي هيں۔ تو كيا اگر يه اپني كھوپڑي اور كندھے كے درميان سات هڈياں نه ركھتا؟ آدمي كي چھوٹي سي گردن بخوبي همارے سركے وزن كو بڑي خوبصورتي كے ساتھ توازن ميں ركھتي هے ۔ تو پھر زرافے كا بڑا سا سر هر وقت هوا ميں جھولتا رهتا هے۔ جب يه كھڑا هوتا هے، تو اس كے وزن كا آدھا تقريباً 225كلوگرام﴿500پائونڈز﴾ گردن كے مسام حركت ميں رهتے هيں۔ مساموں كي قوت جن كا براه راست تعلق گردن سے هے جو مساموں كي تعداد اور گردن كي مدد كرتے هيں ۔ اگر سر اور سينے كے قريب سے دو جوڑ كم كردئيے جائيں ، تو اس كے وزن ميں خاطر خواه كمي آ جائے گي اور ساتھ هي زنده رهنے كے لئے اسكو كم طاقت كي ضرورت هوگي۔ اگر خوارك كي كمي هوگي تو گردن ميں تبديلي هو جائے گي، اس طرح مسئله ارتقائ كي وجه گردن كي هڈياں اور جوڑ تبديل نهيں هوں گے۔ اصل ميں اس طرح اگر نمونے ميں كچھ تبديلي آتي هے تو اس كي لچك ميں بھي تبديلي هوگي، اور اس طرح اگر كوئي زور دار جھٹكا زرافے كو يا اس كي گردن كو لگتا هے تو گردن كے ٹوٹنے كي شدت ميں اضافه هو جائے گا۔

﴿زرافے كا دل غالباً جانوروں ميں سب سے زياده طاقتور هوتا هے كيونكه تقريباً دوهرا دبائو چاهيے جو خون كو زرافے كي لمبي گردن ميں دماغ تك پهنچائے اس طرح كے زياده دبائو ميں صرف خاص خوصيات اس كو دبائو سے بچا سكتي هيں جب يه پاني پينے كے لئے جھكتا هے۔ ﴾

اس طرح كے حالات ميں ، بڑے جوڑوں والي گردن كو بالكل ٹھيك طرح كي مخالف قوت دركار هوتي هے بهت زياده قوت استعمال هوتي هے اور بهت زياده قوت پٹھوں كو مدد ديتي هے۔ اس طرح زرافے كا مركز ثقل اس كي اگلي ٹانگوں سے آگے نكل آتا هے اور سر مزيد آگے كو پھيل جاتا هے ، پچھلي ٹانگيں زمين پر جھك جاتي هيں جانيں كے اس كي اگلي ٹانگيں كتني مضبوط هوتي هيں۔ سات هڈيوں والي گردن كتنا بهترين نمونه هے۔

سر كے ساتھ جو هوا ميں اونچائي پر هوتا هے، زرافے كا بڑا دل جو كے اس كے دماغ سے﴿دس فٹ﴾ اونچائي پر هوتا هے اس قابل هوتا هے كه اس سے آساني سے آكسيجن كو اپنے اندر لے لے۔ يه مشكل هوسكتا هے ﴿بهت زياده هائي بلڈ پريشركي وجه سے﴾ جب زرافه سر كو نيچے كركے پاني پينا هوتا هے ، كيا هي بهترين اور مضبوط شرياني ديوار كي مانند هے، ان شريانوں ميں سے جو خون سے بھري هوئي هوتي هيں گزارتے هوئے ، خون كي چھوٹي شريانوں كا ايك جال بچھا هوا هوتا هے ﴿جس كو ايك شاندار جال كهتے هيں﴾۔ دبائو كو برداشت كرنے والے اشارے جو خون كے بهائو كو دماغ كي طرف جانے پر مناسب سطح پر ركھے۔يهاں تك كه جو اس كو مناسب سمجھتے هيں كه جو اس كے دل كا نظام بهت زياده كشش ثقل كي مانندهے، زرافه بيمثال هے۔
 
 

خلابازوں كا سوٹ
اصل ميں يه شاندار اور متوازن هے كه خون ٹانگوں ميں نهيں جمتا، اگر اس كي ٹانگوں ميں زخم آتا هے تو بهت زياده خون نهيں بهتا۔اس ميں يه راز چھپا هے كه اس كي جلد بهت مضبوط هوتي هے اور جلد كي اندروني جھلي بهت خون بهنے نهيں ديتي۔جلد كے اس مركب پر ناسا كے سائنسدانوں نے بهت زياده تحقيق كي هے جس كي بدولت انهوں نے خلابازوں كے خلائي سوٹ بنانے ميں بهت ترقي كي هے۔ اس كي بدولت زرافه كا خون بهت زياده نهيں بهتا كيونكه اس كي ٹانگوں كي تمام شريانيں بهت زياده اندر كي جانب هوتي هيں ۔ كيپلرزي جو اس كي جسم كي سطح پر هوتي هے بهت باريك هوتي هے ، اور خون كے سرخ خليه انسان كي مقابله ميں 1/3گنا هوتے هيں ، يه ممكن هوتا هے كه كيپلرزي كا رسته صاف ركھتا هے۔ يه بهت جلد صاف هو جاتا هے كه يه زرافه كي شريانيں بهت زياده متحرك هوتي هيں اور اس كي لمبي گردن پر منحصر هوتي هيں۔

ليكن ابھي كچھ اور هيں۔ خون كے سرخ چھوٹے خليے آزادي كے ساتھ سطح پر آتے هيں اور بهت تيزي اور جلدي سے خون ميں آكسيجن كو جذب كرتے هيں ۔ اس طرح بمعه سر كے هر طرح كے حالات ميں يه آكسيجن كو اپنے جسم ميں بنائے ركھتے هيں ۔

پھپھڑے دل كے ساتھ مل كر زرافه كو ضروري آكسيجن مهيا كرتے هيں ، ليكن اس طرح كه زرافه بهت هي انوكھا هے ۔ زرافه كے پھپھڑے انسان كے مقابلے ميں آٹھ گنا بڑے هوتے هيں، اور اس كا سانس كانظام انسان كے مقابلے ميں 1/3گنا بڑا هوتا هے ۔ آهسته سانس لينا بهت ضروري هے بهت زياده سانس لينے اور چھوڑنے كي وجه سے اس كي سانس كي نالي ميں كوئي جلن اور سوزش نه هو جو كه 3.6ميٹر ﴿12فٹ﴾لمبي هوتي هے۔ جب يه جانور تازه سانس ليتا هے تو وه اپنا سانس خالي كرديتا هے مكمل طور پر خارج نهيں كرديتا۔ زرافه كے ليے يه مشكل اس كي سانس كي نالي كي وجه سے هوتا هے جتني كوئي انسان سانس اپنے اندر ليتاهے اس كے مقابله ميں بهت زياده خالي سانس اپنے اندر ركھ ديتا هے ۔ اس كے پھپھڑوں كا حجم اس گندي هوا كے لئے بهت تھوڑي سے جگه هے ۔يه طبعي مشكل زرافه نے خود بخود حل كر لي هے۔

زرافے كي پيدائش

ايك عجوبے كے اضافے كے ساتھ، ايك نومولود زرافه كي پيدائش ذهانت سے پُر مثال كي مانند اس راز كو چھپاتي هے۔ نومولود بچه 1.5ميٹر ﴿پانچ فٹ﴾ كي اونچائي سے گركر آنكھ كھولتا هے ، كيونكه ماں زمين پر ٹھيك سے بيٹھنے سے قاصر هے ، پيدائش كے وقت زمين پر نيچے بيٹھنا شير اور دوسرے خونخوار جانور كو دعوت دينے كے برابر هے كه وه ماں پر حمله كريں۔ تمام ممليا جانور كي مانند ، پيدائش كے وقت سر تمام جسم سے بڑا هوتا هے بغير كسي موازنے كے ، اور يه ايك طرح كا كڑا امتحان هوتا هے ماں كے لئے كه اسے پيدا كرے۔

چھوٹے نومولود بچے كے لئے تو يه اور بھي كڑا امتحان بن جاتا هے جب اس كا كمزور جسم جو كه 70كلوگرام ﴿150پائونڈ﴾وزن كے ساتھ اس كي گردن كے ساتھ جوڑا هوا هوتا هے ۔ اگر سر پهلے باهر نكلتا هے تو يه بات يقيني هے كه اتني اونچائي سے گر كرگردن ٹوٹ جائے گي ۔ اگر سر آخر ميں باهر نكلتا هے تو پھر بھي گردن يقيني ٹوٹ جائے گي كيونكه سر آخر ميں ايك جھٹكے كے ساتھ باهر نكلے گا۔اس سخت مشكل عمل كو اس كے پچھلے كوهلوں نے حل كيا هے جو كه اگلے كندھوں سے بهت چھوٹے هوتے هيں اور گردن اتني هي لمبي هوتي هے كه وه سركو بچه داني سے باهر نكلنے كے لئے پچھلے كوهلوں سے مدد ليتي هے ۔ اگلي ٹانگيں پهلے نكلتي هيں اور پھر پورا بدن زمين پر آتا هے ۔ سر كو پچھلے كوهلے مدد ديتے هيں اور سنبھلتے هيں اور گردن نرم اور ملائم هوتي هے، جبكه تيز جھكائو جو كه اگلے كندھوں پر هوتا هے ۔

يه ايك مكمل اخراج هے جو كسي اور جاندار ميں ناممكن هے اور كسي نئي گردن كي لمبائي والے جاندار ميں۔ چند منٹوں ميں نامولود بچھڑا ماں كي ٹانگوں كے درميان كھڑا هوتا هے۔ پيدائش سے بچپن تك صرف چار سالوں ميں ، گردن 1/6سے 1/3كي رفتار اور اوسط سے مكمل جسم تك بڑھتي هے۔ اس طرح كي بڑھوتري كي جانوروں كو ضرورت هوتي هے اپني ٹانگوں كے مسئلے پر قابو پانے كے لئے اور جھكنا پڑتا هے پاني پينے كے لئے۔ بچھڑے كا پهلا سال اس كي ماں كے دودھ پر منحصر كرتا هے ، جو اسے آساني سے مل جاتا هے۔

ماحولياتي اعتبار سے، زرافه اپنے ماحول سے بالكل مطابقت ركھتا هے۔ گهر ے سايه دار درخت جن كے سايه كي وجه گھاس ختم هوتي جاتي هے ان كو كانٹے والا چاهيے جو اس ضروري گھاس كو ختم هونے سے بچاتا اور جنگلي حيوانات كے ليے خوراك كا انتظام كرتا هے۔ يهاں پر ايك چوكيدار كي ضرورت هے جو اس لمبي گھاس كے اوپر سے پراني بليوں اور جانوروں كي حركات پر نظر ركھ سكے۔ زرافه نه صرف اس كام كے ليے كافي لمبا هے بلكه تيز نظر بھي ركھتا هے اور وه يه كام شوق سے كرتا هے۔ اپني دم كے ذريعے سے جس كو وه بطور چھڑي استعمال كرتا هے دوسرے جانور وں كو تنبيه كرنے كے ليے، زرافه بهادري سے خطرے والي جگه سے نكل جاتا هے۔ اس كي وسيع جسماني ساخت، سخت كھال، مهلك دولتي، اور لمبي لمبي چھلانگيں ايك جوان زرافے كو گوشت خوار جانوروں كے ليے آساني سے هاتھ نه آنے والا شكار سمجھتے هيں۔

ميري رائے ميں يه سارا كچھ ايك خاص جانور كے گرد گھومتا هے، يه تقريباً تقريباً فهم سے باهر بات هے، اور اكيلا هونے كي وجه سے خلاف فطرت يه اور بهتر هوگيا هے اس وجه سے كه فرض كريں كه زمين پر خوراك كي كمي هوگئي هو۔ وه نهيں جو زمين پر رهے كر اپنا پيٹ پالتے هيں، جيسے بڑي بلياں جو آساني كے ساتھ زخمي كي جاسكتي هيں، اورجو كائنات ميں ايك هي طرح كي تابكاري سے مرتے هيں، جنهوں نے زرافه كي مانند اپنے آپ كو قد آور كيا هے؟

دلچسپ بات يه هے كه يهاں اور بھي هيں جو درختوں كے ذريعے اپنا پيٹ پالتے هيں۔ افريقه كا گرنيوك گزيله اپني گزيله خاندان ميں دنيا ميں سب سے زياده لمبي گردن والا جانور هے، لمبي زبان، اور درختوں كے پتے كھاتا هے جبكه وه اپني پچھلي ٹانگوں پر كھڑا هوتا هے۔ ماركھور بكري جوكه افغانستان ميں پائي جاتي هے پتے كھانے كے لئے25فٹ كي اونچائي تك چڑھ سكتي هے ۔ دوسرے ممليا جانور بھي اس بات كي خواهش ركھتے هيں كه وه درختوں كي اونچائي سے پتے كھائيں مگر كوئي بھي زرافه كي مانند نهيں هوسكتا، اور زرافه يقيني طور پر كسي اور ذرائع سے زرافه سے كم جانور كي طرح نهيں هوسكتا۔

هم نهيں جان سكتے كه ماضي ميں كيا حالات هوئے هوں گے، "مگر زنده رهنے كي جدو جهد ميں اور خوراك كے حصول كے لئے كتنا بھي اوپر جانا پڑے"، همارے سامنے ڈارون كے بهت سے بيانات موجود هيں، تھوڑا سا كھدائي كے بعد سوچنے كي ضرورت هے۔ "قديم نشانات اس بات كي تصديق كرتے هيں، كه بيمثال اور انوكھا نمونه اس جانور ميں موجود هے۔ تعريف، تجميد اور تعظيم زرافه كے بنانے والے كي هو۔


 

References

1. Percival Davis and Dean H. Kenyon, Of Pandas and People, Haughton Publishing Company, Dallas (Texas), 1989, p. 71.
2. Alan R. Hargens, Developmental Adaptations to Gravity/Cardiovascular Adaptations to Gravity in the Giraffe, Life Sciences Division, NASA Ames Research Center (California), 1994, p. 12.
3. Helen Roney Sattler, Giraffes, the Sentinels of the Savannas, Lothrop, Lee and Shepard Books, New York, 1979, p. 22.
4. Francis Hitching, The Neck of the Giraffe, Where Darwin Went Wrong, Ticknor and Fields, New York, 1982, p. 179.


LYNN HOFLAND, B.S.E.E., is an Environmental Test Engineer at NASA Ames Research Center, Mountain View, California. He and his wife home-school their three children, and started "Stiffneck Ministries" five years ago to provide a library of creationist material to other homeschoolers.
 

" زرافه : جانور جو هجوم ميں الگ هي نظر آتا هے "
<http://www.creationism.org/urdu/giraffes_ur.htm>

مين :  Urdu
www.creationism.org